پاکستانی میڈیا میں امریکی مداخلت کے خلاف پاکستانی حکام کے بیانات پر ایک جھلک

تہران، ارنا - پاکستان کے عوام نے امریکہ کی جارحانہ اور مداخلت پسندانہ پالیسیوں کے خلاف مظاہرے کیے ہیں۔ مظاہرین نے امریکی اور اسرائیلی پرچم نذر آتش کیے اور امریکہ مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے دونوں حکومتوں کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کی مذمت کی۔

پاکستانی عوام نے امریکہ کی جارحانہ اور مداخلت پسندانہ پالیسیوں کے خلاف مظاہرے کیے ہیں۔ مظاہرین نے امریکی اور اسرائیلی پرچم نذر آتش کیے اور امریکہ مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے دونوں حکومتوں کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کی مذمت کی۔

پاکستانی تحریک انصاف نے بھی گزشتہ روز( 10 اپریل کو) ملک کے کئی شہروں میں ریلیاں نکالیں اور سابق وزیراعظم اور پارٹی چیئرمین عمران خان کے خلاف گزشتہ رات کامیاب تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں ان کو عہدے سے ہٹائے جانے کے خلاف احتجاج کیا۔

پاکستانی میڈیا میں امریکی مداخلت کے خلاف پاکستانی حکام کے بیانات پر ایک جھلک

سابق وزیر اعظم 'عمران خان' نے اتوار کو ٹوئٹ کیا تھا کہ آج ایک 'آزادی کی جدوجہد' کے آغاز کا دن ہے اس غلامی سے آزادی کا دن ہے جسے انہوں نے 'حکومت کی تبدیلی کی غیر ملکی سازش قرار دیا۔

عمران خان نے اپنے ایک پیغام میں اپنے حامیوں کو متحرک کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'ہمیشہ عوام ہی اپنی خودمختاری اور جمہوریت کی حفاظت کرتے ہیں'۔

پی ٹی آئی کے رہنما 'فواد چوہدری' نے بھی گزشتہ روز لوگوں سے عشاء کی نماز کے بعد احتجاج کرنے کی اپیل کی تھی۔

تحریک انصاف سپین کے زیر اہتمام  محمد شیراز بھٹی کے زیر اہتمام  بارسلونا میں عمران خان کیساتھ اظہار یکجہتی کے سلسلے میں احتجاج ہوا جس میں ہزاروں خواتین و حضرات اور بچوں نے شرکت کی۔

احتجاج میں فلک شگاف نعرے عمران خان زندہ باد،پاکستان زندہ باد،بیرونی سازش نامنظور،امپورٹڈ حکومت نامنظور،پی ٹی آئی سپین زندہ باد بلند ہوتے رہے،اظہار یکجہتی کے اس پروگرام میں شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم عمران خان کو دو تہائی اکثریت سے دوبارہ پارلیمنٹ میں لے کر آئیں گے۔

ایک ٹویٹ میں عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکی رجیم چینج کے خلاف نکلنے پر میں پاکستانی عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میرجعفر وہ مقامی ٹھگ ہیں جو کہ ضمانت پر رہا ہیں۔ پاکستانی ملک میں ہوں یا اوورسیز سب نے اس حکومت کی تبدیلی کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تاریخ میں کبھی بھی لوگ اتنی بڑی تعداد میں امپورٹڈ حکومت کو مسترد کرنے کیلئے نہیں نکلے۔

ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں بڑی تعداد میں لوگوں نے لبیک کہا اور عمران خان کے حق میں احتجاجی مظاہرے کیے۔ لاہور، کراچی، پشاور ، راولپنڈی سمیت متعدد شہروں میں پی ٹی آئی کے ہزاروں کارکنوں نے رجیم چینج کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے بھی عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد قومی اسمبلی میں الوداعی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام حسین (ع‏) نے ہمیں نہ جھکنے کا درس دیا اورعمران خان نے بھی اسی پر عمل کرتے ہوئے حکومت قربان کردی لیکن امریکی غلامی قبول نہیں کی۔

علی محمد خان نے کہا کہ عمران خان کو امریکی اور یہودی ایجنٹ کہا کرتے تھے لیکن یہ کیسا ایجنٹ تھا جسے ہٹانے کے لیے امریکہ نے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیا۔

علی محمد خان نے کہا کہ روس صرف بہانہ ہے، عمران خان نشانہ ہے، اپوزیشن کے ساتھ کچھ ایسے لوگ ہیں جو غیرملکی عناصر کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد رونما ہونے والی سیاسی صورتحال کے پیش نظر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کور کمیٹی میں اکثریتی ارکان نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں سے فوری استعفی دینے سے متعلق رائے کی شدید مخالفت کر کے استعفی دینے کو سیاسی خودکشی کے مترادف قرار دیا۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ 'شیخ رشید' نے بھی مسلم لیگ پر تنقید کرتے ہوئے خاص طور پر وزارت عظمیٰ کے امیدوار شہباز شریف کو نشانہ بنایا اور الزام لگایا کہ وہ منی لانڈرنگ ریفرنس میں فرد جرم سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

پی ٹی آئی کے رہنما 'حماد اظہر' نے اپنے حلقہ این اے 126 سے لبرٹی چوک کی جانب نکلنے والی ایک ریلی کی ویڈیو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پوسٹ کی۔

پی ٹی آئی کے سینیٹر 'اعجاز چوہدری' نے شہر کے حلقہ این اے 133 سے لبرٹی مارکیٹ تک نکالی جانے والی ریلی کی ویڈیو بھی شیئر کی جس میں امریکا کے خلاف لگائے جانے والے نعرے سنے بھی جاسکتے ہیں۔

برطانیہ میں موجود ڈان کی رپورٹر 'عتیقہ رحمان' اطلاع دی کہ پی ٹی آئی کے حامی اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے لندن میں ہائیڈ پارک میں جمع ہوئے، مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے امریکی ایمبیسی تک مارچ کریں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) نے اپنی حکومت کے خاتمے اور آنے والی حکومت کی تشکیل کے خلاف بدھ (13 اپریل) سے ملک گیر احتجاجی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جہاں نئی آنے والی حکومت کی قیادت مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کریں گے۔

دریں اثنا سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ یکجہتی کے اظہار اور امریکی حمایت سے مقامی میرجعفروں کے بل پر حکومت بدلنے اور ضمانتوں پر رہا ڈاکوؤں کے بے حمیت ٹولے کو اقتدار دلوانے کے خلاف جذبات سےبھرپور احتجاج کے لیے بڑی تعداد میں نکلنے پر میں اہلِ پاکستان کا مشکور ہوں، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ملک و بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں نے اسے پوری شدت سے مسترد کردیا ہے۔

فواد چوہدری نے اس سے قبل اتوار کو ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں عوامی جلسے کیے جائیں گے، قوم ’کرپٹ اور امپورٹڈ‘ حکومت کو قبول نہیں کرے گی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق روس نے پاکستان کے اندرونی معاملات میں امریکا کی جانب سے ’شرمناک مداخلت کی ایک اور مبینہ کوشش‘ کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا نے ’نافرمان‘ عمران خان کو سزا دینے کی کوشش کی۔

ماریا زاخارووا نے کہا کہ ’پاکستانی میڈیا کے مطابق رواں سال 7 مارچ کو پاکستانی سفیر اسد مجید کے ساتھ بات چیت میں ایک اعلیٰ امریکی اہلکار (غالباً وہی ڈونلڈ لُو) نے یوکرین میں ہونے والے واقعات پر پاکستانی قیادت کے متوازن ردعمل کی شدید مذمت کی اور واضح کیا کہ امریکا کے ساتھ شراکت داری اسی صورت میں ممکن ہے جب عمران خان کو اقتدار سے ہٹا دیا جائے‘۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک آزاد ریاست کے اندرونی معاملات میں اپنے ذاتی مقاصد کے لیے شرمناک امریکی مداخلت کی ایک اور کوشش ہے۔

ڈیلی پاکستان آن لائن کے مطابق جماعتِ اسلامی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امریکہ مخالف بیانیے کو اپنے موقف کی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سڑکوں پر امریکی غلامی کے خلاف نعرے خوش آئند ہیں۔

جماعت اسلامی کے مرکزی ترجمان قیصر شریف نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا "الحمد اللہ آخر کار آج پی ٹی آئی بھی جماعت اسلامی کے ایجنڈے اور نعرے پر آ گئی،  سڑکوں پر امریکی غلامی کے خلاف نعرے خوش آئند ہیں لیکن ساڑھے تین سال میں پارلیمنٹ میں ان کی حکومت نے امریکہ کی غیر مشروط غلامی اختیار کی ،کاش عمران خان صاحب نے لیٹر کے ایشو پر امریکی سفیر کو نکالا ہوتا۔"

اردو پوائنٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل نے بھی کہا کہ عمران خان اگر جان دینے کا کہتے ہیں تو جان بھی دیں گے۔پارلیمنٹ آمد پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اگر استعفیٰ کا کہتے ہیں تو استعفیٰ دیں گے، عمران خان اگر جان دینے کا کہتے ہیں تو جان دیں گے۔زرتاج گل نے کہا کہ ڈی آئی خان سے پہنچی ہوں،ڈی آئی خان کی عوام نے امپورٹڈ حکومت کو مسترد کر دیا ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@ 

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .